Add Poetry

گر کوئی کچھ کرے ہو خلافِ شرع

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

گر کوئی کچھ کرے ہو خلافِ شرع
یہ ضروری بھی ہے کچھ تو میں بھی کہوں

کوئی مانے نہ مانے نہ پروا مجھے
دل میرا یہ کہے کچھ تو میں بھی کہوں

یہ زمانہ تو فتنوں سے پٌر آگیا
ہر طرف دیکھو ظلم و سِتم چھاگیا

نفس کے ہی تو تابع کوئی ہو گیا
مجھ پہ لازم ہوئے کچھ تو میں بھی کہوں

کوئ شیخی بگھارے بھی اپنی کبھی
اس وجہ سے ہوا شیطاں ملعون بھی

ہو زباں پر تو کچھ اور دل میں ہو کچھ
فرض میرا بنے کچھ تو میں بھی کہوں

جس کو چاہیں کبھی وہ بچالیں اُسے
جس کو چاہیں کبھی وہ مٹادیں اٌسے

ان کی قدرت جو دیکھوں تو حیراں ہو جاؤں
من میرا گدگدائے کچھ تو میں بھی کہوں

کوئی دنیا میں آنسو بہاتا ملے
کوئی خوشیاں یہاں پر اڑاتا پھرے

بس یہی دھوپ چھاؤں لگی ہی رہے
بس اِسی کے لئے کچھ تو میں بھی کہوں

جو مصیبت میں ثابت قدم ہی رہے
کوئی نعمت ملے تو وہ شاکر رہے

اثر بھی یہ صفت سے مزیّن رہے
اُس کا جی جِھنجھوڑے کچھ تو میں بھی کہوں

Rate it:
Views: 119
21 Sep, 2022
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets