فھلا کر منہ کیوں بیٹھے ہیں صاحب
گر ہیں ناراض تو بتلاتے کیوں نہیں
صاف کر دیں ظاہر وہ مدعا اپنے۔۔۔
گر ہیں غصہ تو پھر چلاتے کیوں نہیں ؟
خوب کریں شکوہ کہ حق رکھتے ہیں۔۔۔
گر ہیں بدگماں تو آزماتے کیوں نہیں؟
ہم کہاں دودھ کے دھلے ہیں مانا۔۔۔
گر ہیں قصور وار تو بتلاتے کیوں نہیں؟
کیوں نہیں تھوکتے وہ اسد غصہ اپنے ؟؟
پیار و محبت سے پیش آتے کیوں نہیں؟