گر ہیں ناراض تو بتلاتے کیوں نہیں

Poet: اسد رضا By: ASAD, MPK

 فھلا کر منہ کیوں بیٹھے ہیں صاحب
گر ہیں ناراض تو بتلاتے کیوں نہیں

صاف کر دیں ظاہر وہ مدعا اپنے۔۔۔
گر ہیں غصہ تو پھر چلاتے کیوں نہیں ؟

خوب کریں شکوہ کہ حق رکھتے ہیں۔۔۔
گر ہیں بدگماں تو آزماتے کیوں نہیں؟

ہم کہاں دودھ کے دھلے ہیں مانا۔۔۔
گر ہیں قصور وار تو بتلاتے کیوں نہیں؟

کیوں نہیں تھوکتے وہ اسد غصہ اپنے ؟؟
پیار و محبت سے پیش آتے کیوں نہیں؟

Rate it:
Views: 2894
06 Jul, 2021