Add Poetry

گرتے ہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

گرتے ہیں اور گر کے سنبھل بھی رہے ہیں
ہم گردش ایام سے نکل بھی رہے ہیں

یہ جانتے ہیں کہ ان کی کوئی بھی منزل نہیں
تنہا ویران راستوں پہ چل بھی رہے ہیں

جہاں زندگی کو موت کے سائے ہراساں کرتے رہتے ہیں
وہ شہر حسن و خیال جنگ و جدال میں بدل بھی رہے ہیں

انسان ہی انسان کے دشمن بھی دوست بھی
یہ دشمن جاں زیست کو مچل بھی رہے ہیں

ہم زندگی اور موت کی ہمراہی میں عظمٰی
گھٹ کے مر گئے ہیں اور پل بھی رہے ہیں

Rate it:
Views: 278
09 Jun, 2009
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets