وطن میں اِس طرح لوگوں پہ چھاگئی گرمی
بہالو خوب پسینا لوآگئی گرمی
بڑے سکون سے رہتے تھے لوگ بارش میں
سکون چھین کے سب کو ستاگئی گرمی
کِھلا تھا چہرا میرا پھول کی طرح لیکن
بدن کو چہرے کو میرے جلاگئی گرمی
عجیب گرمی تھی اشعار میں تیرے شایانؔ
کلام سُنکے زہن میں سماگئی گرمی