Add Poetry

گزر گیا سامنے سے کوئی کارواں جیسے

Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabad

برسوں کی یہ خانہ ویرانی ہے
آباد ہو دل کا جہاں کیسے

اک چراغ جو جل جائے تو دیکھنا
شیش محل میں ہوتا ہے چراغاں کیسے

پرپیچ گلیاں ہیں خواہشات کی
رستہ بھولتی ہے عقل حیراں کیسے

اس گنبد سے بازگشت جاتی نہیں
ایک لفظ ہوتا ہے دیکھو بیاں کیسے

کوئی حرف شیریں تیرے لبوں سے
بنتا ہے دیکھو نغمہ جاں کیسے

گر یہ قابو میں ہے ضبط کے اب تک
ذرا چھیڑو تو بہتا ہے سیل رواں کیسے

تیری یاد نے سہارا دیا دل کو آج
سرراہ مل جائے کوئی مہرباں جیسے

بیتی ہوئی باتیں یوں یاد آئیں
گزر گیا سامنے سے کوئی کارواں جیسے

Rate it:
Views: 514
25 Nov, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets