Add Poetry

گلاب

Poet: فرحین ناز طارق By: فرحین ناز طارق , Chakwal

انسان مرجھا جاتے ہیں
جیسے پھول مرجھا ہی جاتے ہیں
اگر مناسب پزیرائی نہ ملے
اگر دیکھ بھال میں چوک ہوجائے
محبت کا پانی نہ مل پائے
آبیاری دل کی مشکل ہے
تمہیں سمجھنا ہوگا
وقت کی تیز رفتار میں
کسی کا وقت تمہاری اک مسکان پر
رک بھی سکتا ہے
اگر ایسا کوئی پالو
تو اسے سنبھال کر رکھنا
محبت بارش کی بوندوں کی مانند ہے
ہاتھ سے پھسل بھی سکتی ہے
محبت مہک کی مانند ہے
سوکھے گلابوں سے خوشبو نہیں آتی
ایسے سوکھے گلاب
پھر فقط دیمک لگی پرانی ڈائریوں میں رکھنے کے کام آتے ہیں
دھیان رکھنا
کسی کی خوشبو چرا کر
کسی گلاب کو مسل کر
اس بے رحم دنیا کے سپرد کر کے
جو بے مول کر دو گے
سکون تم بھی کہاں سے پاؤ گے
کہ ان مسلے گلابوں کی بے ضرر خوشبو
جان لیوا پچھتاوؤں کی صورت
تمہارا پیچھا کرے گی۔
اور پچھتاوے مار دیتے ہیں۔

Rate it:
Views: 2
30 Jan, 2025
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets