گلوں کو کھلنے سے روکو گے تم بھلا جب تک

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

گلوں کو کھلنے سے روکو گے تم بھلا کب تک
ملیں گے دل انھیں رکھو گے تم جدا کب تک

سنو ! حالات یہ بدلیں گے جبر کے اک دن
ناکردہ جرم کی کاٹیں گے ہم سزا کب تک

نصیب ایک نہ اک دن سنور ہی جائیں گے
رہیں گے ہم سے زمیں آسماں خفا کب تک

بہت سہے ہیں ستم حاکم وطن تیرے
یہ ظلم ہم پہ رہے گا ترا بتا کب تک

کبھی تو سامنے آئے گی بے گناہی بھی
بندھے گا ہم پہ مسلسل یہ افترا کب تک

چلو کہ صبر کا اچھا صلہ ہی پائیں گے
وفا کے بدلے میں آخر تری جفا کب تک

کبھی تو ہم کو بھی عزت سے تم پکارو گے
کہو گے ہم کو سر عام یوں برا کب تک

منا ہی لیں گے تمھیں ایک دن مرے نغمے
یہ روٹھنا بھی مری جان جاں ترا کب تک

Rate it:
Views: 756
29 Dec, 2013