Add Poetry

گمنام

Poet: F FARZIN By: F FARZIN, delhi INDIA

 ہم بھی ہیں بھید میں گمنام ہیں مگر
خواہشیں نہیں ہیں ارمان ارمان ہیں مگر
چلے تھے جوش مے زندگی کی راہ میں
کچھ خواب آنکھوں میں اور دل میں چاہتیں
حوصلے بھی تھے بلند ارادوں کے ساتھ میں
سفر تو ہے اب بھی مستقل پھر سوچتے ہیں کیوں مگر
کیا یہی ہے وو دگر جس پی چلے تھے ہم مگر
جانے کیا ہمنے کیا جانے کیا لکیروں مے تھا
زندگی نے جو دیا ہمنے بھی وہی لیا
احساس کیوں ہے پھر یہ ہر پھر
ہم نے کیا حاصل کیا
جب پانا تھا یہی اس سفر
رفتہ رفتہ زندگی جب بڑھتی ہے یوں آگے
پھر کیوں کوئی اس قدر وقت کے پیچھے بھاگے
آج اگر نہ مل سکا تو غم ہے کیا
کل کی امید میں ایک نئی شروعات
کرتے ہیں ہم پھر مگر
ہم نے جو کی تھی کوششیں
رنگ وہ نہ لا سکی
کمی کہیں تو رہ گی
جو منزلیں دور ہوتی گی
ہاتھ خالی رہ گئے اس اندھیری راہ مے
روشنی کی اب بھی ہے درکار ہمیں کیوں مگر
ہم بھی ہیں بھید میں گمنام ہیں مگر
خواہشیں تو نہیں ارمان ہیں مگر

Rate it:
Views: 357
01 Dec, 2015
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets