گناہ کرتا ہوں تو پھر عذاب ہوتا ہے

Poet: By: AB shahzad, Mailsi

گناہ کرتا ہوں تو پھر عذاب ہوتا ہے
کسی کی کرتا مدد ہوں ثواب ہوتا ہے

حسیں حسین تو چہرہ گلاب ہوتا ہے
کہ ایسے لگتا ہے کے ماہتاب ہوتا ہے

مرا بھی یار کسی سے نہیں ہے حسن میں کم
حجاب میں ہی چھپا حسن شباب ہوتا ہے

یہ منحصر ہے سبھی کچھ خلوص نیت پر
کسی سے پیار بھی کرنا ثواب ہوتا ہے

بچھڑ گیا تو ہوا مسلسل ہی ایسا
مرے تو پاس مرا ہی جناب ہوتا ہے

خیال آتے ہیں شہزاد روز دن ہی نئے
مرا تو پورا نہیں کوئی خواب ہوتا ہے
 

Rate it:
Views: 565
16 Dec, 2020