گڑیا آج بھی اندھی ہے
Poet: Fakhira Batool By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI کھیلتے کھیلتے دونوں میں سے
ایک نے دوجے کی گڑیا کو نوچ لیں آنکھیں
لڑکی چیخی
دیکھو‘ تم نے میری گڑیا اندھی کر دی
اب سپنے کیسے دیکھے گی؟
لڑکا نادم ہو کر بولا
میں جب ابو جتنا ہو کر شہر گیا تو
یہ وعدہ کرتا ہوں تم سے
سب سے پہلے
اس کی آنکھیں لاؤں گا
سنا ہے شہر گیا وہ اِک دن
جانے اس کے بعد ہوا کیا
معلوم نہیں ہے لیکن
آج اچانک اُس لڑکی کو راہ میں دیکھا
ہاتھ میں اس کے اِک گڑیا تھی
ہاں بتلانا بھول گئی میں
گڑیا آج بھی اندھی ہے
More Sad Poetry






