گھر
Poet: طلحہ احمد By: طلحہ احمد, Ali pur chathaگھر کہاں میسر ہے
آراٸیشوں بھرا قید خانہ ہے
سمیٹ رکھا ہے سب کو
یہ بس اوروں کو بتانا ہے
مردہ ہے جو بھی رہاٸشی ہے
زندگی تو محض افسانہ ہے
یہی درحقیقت ہے مقتل گاہ
قبرستان تو ایک آباد خانہ ہے
ایسے کٹ رہی ہے جیسے مر چکا ہوں
کب جنازہ ہے ناجانے کب دفنانا ہے
More Sad Poetry






