گہری نیند سونا چاہتی ہوں

Poet: سوریما مجیب حقانی By: سوریما مجیب حقانی, Karachi

میں خوب رونا چاہتی ہوں
پھر گہری نیند سونا چاہتی ہوں
تیرے دیے دکھ درد سے رہائی چاہتی ہوں
تجھے بھولنا چاہتی ہوں
ہر رشتہ ختم کرنا چاہتی ہوں
محبت میں سے ہے ہر زخم کو اب پڑھنا چاہتی ہوں
تیرے یادوں سے تیری باتوں سے رہائی جاتی ہوں
ازادی چاہتی ہوں اس بے نام رشتے سے
کانچ جیسے دل کے ٹوٹے حصوں کو جوڑنا چاہتی ہوں
خود کو سمیٹنا چاہتی ہوں
میں خوب رونا چاہتی ہوں
پھر گہری نیند سونا چاہتی ہوں
 

Rate it:
Views: 108
31 May, 2025