Add Poetry

ھاتھوں سے اپنے رخسار کو چھپاتے کیوں ہو

Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabad

ھاتھوں سے اپنے رخسار کو چھپاتے کیوں ہو
شرمندہ نہیں مجھ سے تو پھر آنکھ چراتے کیوں ہو

آنسو آنکھوں میں میری دیکھ کر روتے ہو تم بھی
بھر آتا ہے دل تو پھر دل کو دکھاتے کیوں ہو

کہتے ہو کہ میں تمھارے مقدر میں ہی نہیں
تو بے معنی آس پھر ہمیں لگاتے کیوں ہو

کس جرم کی سزا ہے یہ اور کہاں کا ہے دستور
سمجھتے نہیں اپنا تو پھیر احساس اپنائیت دلاتے کیوں ہو

مر مر کہ روز مجھے ہی جینے کو کہتے ہو
دے کر تسلی مجھے تو پھر خود کو رلاتے کیوں ہو

اب کر بھی لو اقرار محبت تم بھی میری طرح
کرتے نہیں پیار تم تو پھر پیار جتاتے کیوں ہو

کاش کہ تم سے محبت ہی نا ہوئی ہوتی اے تنویر
بے بسی میں تنہا پھریہ جملہ دہراتے کیوں ہو

Rate it:
Views: 524
06 Oct, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets