ہتھیلی میں چاند رکھ کر

Poet: عرشیہ ھاشمی By: arshiya hashmi, islamabad

میری ہتھیلی میں چاند رکھ کے
محبتوں کے گلاب رکھ کے
سہانے خوابوں میں رقص کرتے
وہ جگنو تتلی سراب رکھ کے
اور رنگ سارے یہ نوچ ڈالے
محبتوں کا نصاب لکھ کے
وہ کا غذوں میں اتار رکھ کر
دل و نگاہ میں سنبھال رکھ کر
گلاب رت کی وہ سرخ شامیں
قفس میں مینا کی جان رکھ کر
ہوئے ہیں بہرے رہے نابینا
ہمیں وہ ہجر و فراق لکھ کر
وہ شادماں ہیں میریے مسیحا
بڑے سکوں میں ہیں ہجر چکھ کر
ہنسی لبوں سے جدا نہ کر کہ
نہ یاد کر کے نہ بات کر کے
ہمیں ہے عرشی

Rate it:
Views: 503
07 Oct, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL