ہجر آنکھ میں اترا

Poet: hira By: hira, gojra

ہجر آنکھ میں اترا اور کچھ نہ نظر آیا
محبت ہے اندھی ڈگر یہ اب سمجھ آیا

اداسیاں حواسوں پہ اس طرح سے حاوی ہوئیں
تنہائیوں کا ہے لمبا سفر یہ اب سمجھ آیا

یہ تیرا شہر ہے مایا اور تیری ذات مایا
تیری سنگت میں رہا بے خبر یہ اب سمجھ آیا

تو محبتوں میں بے حس و بے اثر تھا
توکیوں عمر بھر شوخیوں میں رہا یہ اب سمجھ آیا

غم جاناں ہے لپیٹے ہوئے اندھیروں ًٰمیں
کبھی نہ ہوگی سحر یہ اب سمجھ آیا

لا حاصل تمناؤں کی تکمیل کہاں ممکن ہے
لازم ہے نہ ہو اس بے وفا کا ذکر یہ اب سمجھ آیا

Rate it:
Views: 407
29 Dec, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL