Add Poetry

ہجر کے جام سے سیراب رہا کرتے تھے

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

ہجر کے جام سے سیراب رہا کرتے تھے
موسمِ غم میں نمویاب رہا کرتے تھے
دِید کی شرط نہ تھی عشق کے افسانے میں
ہم تجھے سوچ کے شاداب رہا کرتے تھے
دشت ہیں اب مری آ نکھیں تو کرم ہے تیرا
ورنہ پہلے یہاں سیلاب رہا کرتے تھے
تتلیاں تھیں تری آنکھیں کہ جنہیں پھول سے لب
بڑھ کہ چھو لینے کو بے تاب رہا کرتے تھے

Rate it:
Views: 247
23 Nov, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets