ہجوم فکر میں اظہار کو ترستے ہیں
Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistanہجوم فکر میں اظہار کو ترستے ہیں
حروف نوک زباں پہ مری لرزتے ہیں
میں اپنے آپ کو اک اجنبی سا لگتا ہوں
جنوں میں ایسے بھی لمحے کبھی گزرتے ہیں
سمندروں کو ضرورت ہے ابر نیساں کی
کیوں میرے گھر پہ یہ بادل سدا برستے ہیں
غبار راہ میں ہم خود کو ڈھوندنے والے
کہاں تلا ش تری منزلوں کو کرتے ہیں
ہوس کے کعبے میں یکسو حریص دنیا ہیں
خدا سے کہنے کی حد تک تو لوگ ڈرتے ہیں
نہ دیکھ اہل جنوں کے لباس کو زاہد
یہ خاک اوڑھ کے بنتے ہیں اور سنورتے ہیں
More General Poetry






