ہر اک بت کو اپنا وہ معبود مانتے ہیں وہ
ہم پس اک سجدہ سجود جانتے جانتے ہیں
آہ نگلتی ہے تو سینے پے ہاتھ رکھ لیتے ہیں
تسلی دیتے ہیں بہت نہیں معدود جانتے ہیں
دیکھ لیا ادھار کیا پڑھ گئے ہیں وہ گلے
اصلی ان کو یاد نہیں پس سود جانتے ہیں
تھایاں ہیں یہ ہم جانتے ہیں بہت خوب
پر اپنے علاوہ کیسی اور کو بھی موجود جانتے ہیں
گلشن برست ہوں ارشد میرا مطلب نہیں ہے یہ
ہم کانٹوں کو بھی اپنا مقصود جانتے ہیں