ہر اک سوال کا جواب دیں گے صبر تو کرو
ہر ایک پل کا حساب دیں گے صبر تو کرو
کہاں کھوئے کہاں بہکے کہاں کیا کیا حماقت کی
ہم سے پوچھو بصد آداب دیں گے صبر تو کرو
کب سوئے کیسے جاگے کب رکے کہاں چلے
حساب زیست ہم جناب دیں گے صبر تو کرو
جسے تم بار بار پڑھ کے پھر سے پڑھنا چاہو گے
ایسی انمول ایک کتاب دیں گے صبر تو کرو
ہمارے پاس عظمٰی اور تو کچھ بھی نہیں لیکن
تمہیں اپنے سبھی ہم خواب دیں گے صبر تو کرو