ہر روز نیا دے کہ زخم

Poet: Sheraz Nasir By: Sheraz Nasir, danwaran lodhran

دنیا کے سبھی غم میرا در دیکھ رہے ہیں
آشوب میری چشم تر دیکھ رہے ہیں

سب اپنے چلے آج مجھے چھوڑ کے تنہا
تنہائیوں کے سائے میرا گھر دیکھ رہے ہیں

پایا ہے کسے اور کسے کھویا یہاں پہ
ہے جو ملا ہم کو اجر دیکھ رہے ہیں

تھے جس پہ بنائے دو پیار بھرے دل
جلتا ہوا وہ بوڑھا شجر دیکھ رہے ہیں

ہر روز نیا دے کہ زخم کہتے ہیں سب ہی یہ
ناصر تیرا ہم آج صبر دیکھ رہے ہیں

Rate it:
Views: 401
18 Nov, 2008