ہر شخص ستم گر دیکھا

Poet: Muhammad Shafiq Khan By: Muhammad Shafiq Khan, Karachi

شہرِ انصاف کا ہر شخص ستم گر دیکھا
جو ملا ہم سے اسی ہاتھ میں پتھر دیکھا

یہ بھی دیکھا تیرے یونٹوں پہ ہنسی تیر گئی
اور آنکھوں میں تیری غم کا سمندر دیکھا

میں اگر آبلہ پا تھا تو سبک گام نہ تھا
گرد محمل نے مجھے دوش ہوا پر دیکھا

چشم ساقی کا اشارہ تھا اُدھر ہاتھ بڑھا
پینے والے نے کہاں زہر کا ساغر دیکھا

کیا میرے جذبہ الفت کا یہ اعجاز نہیں
میں نے دیکھا تو مجھےاُس نے پلٹ کر دیکھا

میرے مٹنے کا سبب ہے تو یہی ہے شفیق
میرے اپنوں نے مجھے حرف مکرر دیکھا

Rate it:
Views: 860
28 Apr, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL