Add Poetry

ہر شخص ہے بغاوت پہ آمادہ

Poet: Shari By: shabir, karachi

کیسی ہوا چلی ہر پنچھی ہو چلا بغاوت پہ آمادہ
جھولی پھیلاؤ کہ اب کشکول ہو چلا بغاوت پہ آمادہ

سسک رہی ہے حیا چھلنی ہے آبرو یہاں
ہر شخص ہے اس نظام سے بغاوت پہ آمادہ

اب کے عجب چال چلی معمار وطن نے
شہر کی ہر دیوار ہے اب بغاوت پہ آمادہ

عجب نصاب ہے طفل مکتب کا ان دنوں
ہر بچہ ہے اب اپنے باپ سے بغاوت پہ آمادہ

وار اس قدر شدید ہے انا کے پندار پر
روح ہو چلی ہے اب جسم سے بغاوت پہ آمادہ

Rate it:
Views: 331
23 Apr, 2009
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets