Add Poetry

ہزار تمنائیں

Poet: Waheed Mughal By: Hafiz Muhammad Waheed, Narang mandi

ہزار تمنائیں وابستہءِ یار رکھی ہیں
نگاہیں امیدوں سے سرشار رکھی ہیں

کون جانے کیا ہو گیا ہے ہمیں
خزاں میں کیوں امید ِبہار رکھی ہیں

عہدِ وفا کی تھیں جو چند ساعتیں
تماشا بنائے سرِ بازار رکھی ہیں

جانتا ہوں ان راہوں کا مسافر نہیں وہ
آرزوئے وصل ادھر بیکار رکھی ہیں

گلہ بیوفائی کا وحید کرتا نہیں کہ یہاں
گل سے خوشبو اور بلبلیں بیزار رکھی ہیں

Rate it:
Views: 654
09 Jun, 2008
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets