ہزاروں حسرتوں کا بوجھ سر پہ

Poet: UA By: UA, Lahore

ہزاروں حسرتوں کا بوجھ سر پہ
لئیے رہنے کو یہ اکیلی جان

دِل کی باتیں ہزارھا لیکن
بات کہنے کو یہ اکیلی جان

کئی دِلوں کے در وا ہونے لگے
مگر رہنے کو یہ اکیلی جان

بھنور کے گِرد لہروں کی روانی
اور بہنے کو یہ اکیلی جان

جان لیوا ہیں تیری سب باتیں
اور سہنے کو یہ اکیلی جان

Rate it:
Views: 567
21 Jan, 2019