ہم اب بھی سوئے رہے تو
Poet: UA By: UA, Lahoreہم اب بھی سوئے رہے تو سوتے رہ جائیں گے
زمانے کی دوڑ میں بہت پیچھے رہ جائیں گے
خواب کے راستوں میں دیر تک چلتے چلتے
ایک دن حقیقت سے بہت دور چلے جائیں گے
ہم اگر خود سے دور ہوگئے تو یہ سمجھے لینا
ایک خود سے ہی نہیں دنیا سے بچھڑ جائیں گے
جو لوگ جگ میں اپنے بھی نہیں ہو پاتے
پھر وہ دوسروں کو کیسے اپنا بنا پائیں گے
اپنی ناکامیوں کا کوئی تو سبب ہوگا
اس حقیقت کو بھلا کیسے پائیں گے
تیل نہ میسر ہو پھر دیپ کیسے جلتے ہیں
راکھ بن کر یہ دیئے خود ہی بکھر جائیں گے
ظلمتوں میں روشنی کرنے کی کوشش تو کرو
یہ نہ سوچو کہ ہم صدا محروم ہی رہ جائیں گے
ایک نہ ایک دن خوابوں کو پورا ہونا ہے
یہ حقیقت ہے خواب تعبیر پاتے جائیں گے
ایمان کامل عمل پیہم ہو تو سب کچھ ممکن ہے
دیکھنا ایک نہ اک دن اپنے سپنے سچ ہو جائیں گے
More General Poetry






