Add Poetry

ہم اپنے سب ارادے بھول جاتے ہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

ہم اپنے سب ارادے بھول جاتے ہیں
خود سے کئے وعدے بھول جاتے ہیں
اے مہرباں ہم جب تمہارے
رو برو پو جاتے ہیں
کہتے تو ہیں کہ
اب تمہیں کبھی نہ ملیں گے
اب دیکھ دیکھ تم کو نہ
پھولوں سے کھیلیں گے
پر کیا کریں ۔۔۔؟
لبوں پہ تبسم کو روکنا
بس میں نہیں رہتا
وہ روبرو جو آتے ہیں
ہم اپنے سب ارادے بھول جاتے ہیں
خود سے کئے وعدے بھول جاتے ہیں
سوچا کہ ان کے سامنے سے
آنکھوں پہ ہاتھ رکھ کر
چپکے سے انکو دیکھے بنا
رستے سے گزر جائیں گے
پر کیا کریں پلکیں جھپکنا بھول جاتے ہیں
جب ان کو سامنے سے آتا ہوا پاتے ہیں
ہم اپنے سب ارادے بھول جاتے ہیں
خود سے کئے وعدے بھول جاتے ہیں
ہر بار ہم نے چاہا دل قابو میں رکھیں
ان کا خیال آئے تو کچھ اور سوچ لیں
پر کیا کریں انکا خیال آتے ہی یہ دل
سینے میں دھڑکنا ہی جیسے بھول جاتا ہے
محفل میں لوگ ان کے جب قصے سناتے ہیں
ہم اپنے سب ارادے بھول جاتے ہیں
خود سے کئے وعدے بھول جاتے ہیں
 

Rate it:
Views: 286
08 Feb, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets