ہم ایشیا کے باشندے اداس رہتے ہیں

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore pakistan

قدم قدم پہ مسائل ہی پاس رہتے ہیں
ہم ایشیا کے باشندے اداس رہتے ہیں

ہمارا آج ہے محفوظ ، نہ ہی کل کا پتا
ہزاروں ذہن میں خوف و حراس رہتے ہیں

ملی ہے بھوک ہی ورثے میں اکثریت کو
بے گھر ہیں پہنے بوسیدہ لباس رہتے ہیں

کوئ بدلتا نہیں مفلسوں کی حالت کو
ہر حکمراں سے ہمیشہ بے آس رہتے ہیں

لگائے سینے سے فرسودہ نظریات کو ہم
ہر ایک بات میں کرتے قیاس رہتے ہیں

گزارتے ہیں جو محرومیوں میں ساری عمر
کیا ایسے لوگوں کے قائم حواس رہتے ہیں ؟

Rate it:
Views: 549
22 Oct, 2012