ہم بھری جوانی میں یار صدیوں پرانے ہوگئے ہیں
Poet: عدیل سائل By: عدیل سائل, Rawalpindiجن کی قربت میں دن گزرتے تھی کبھی
آج وہی لوگ فسانے ہوگئے ہیں
ہم تو آج بھی اُنہی پہ مرتے ہیں
اور ایک وہ کہ جو کسی اور کے دیوانے ہوگئے ہیں
صرف باتوں سے کون سمجھتا ہے
ٹھوکر لگی ہے تو ہم بھی سیانے ہوگئے ہیں
جُھریاں نما چہرہ ہے کسی بزرگ کی مانند
ہم بھری جوانی میں یار صدیوں پرانے ہوگئے ہیں
جن کے جانے سے کبھی جان جایا کرتی تھی
اُن کو گئے ہوئے بھی زمانے ہوگئے ہیں
جن کے ساتھ تعلق کو مضبوط سمجھتے تھے ہم سائل
آج انہی کے لیے ہم بیگانے ہوگئے ہیں
More Sad Poetry






