درد کے آس پاس رہتے ہیں
ہم بھی اکثر اداس رہتے ہیں
مسکراتے ہیں میرے لب لیکن
،یری آنکھوں میں نمی رہتی ہے
کِھلکِھلاتے ہیں میرے لب جس پل
اسی پل میری چشمِ ویراں کو
چمکتے جگنو راس رہتے ہیں
ہم بھی اکثر اداس رہتے ہیں
میری وفاداری پہ میری واہ واہ کرتا ہے
ہر کوئی میری محبت پہ رشک کرتا ہے
جن کی چاہت نے مجھے توڑ موڑ رکھا ہے
وہ ہی مجھ سے ناراض رہتے ہیں
جبھی ہم دل گداز رہتے ہیں
غمزدہ محوِ یاس رہتے ہیں
درد کے آس پاس رہتے ہیں
ہم بھی اکثر اداس رہتے ہیں