ہم جس کے تھے اب ہیں وہ نہیں
جو تھے ہم اب ہے وہ ہم نہیں
رنجشوں میں الجھہ کر تلخیوں میں گھل کر
کچھ بھول گئے کچھ بھولا گئے
جو تھے پہلے ہم وہ اب ہیں ہم نہیں
ستموں کی آنچ میں جلتے تھے کئی بدن تو
ہوتی تھی پہلے تکلیف ہمیں بھی بہت
بس پتا نہیں قائد
ہم بدلے یا زمانہ بدلا
یا محشر کا ہر انساں بدلا
یا پھر حیوان کا روپ بدلا
ہم تھے کیا کبھی محشر
اب ہم ہیں کیا
جو گزر گیا سو گزر گیا
اب زمانے کے دستور بدلے
یا پھر زمانے والے بدلے
ہم تھے کیا اب ہیں کیا