ہم نے اپنی جان جلانا چھوڑ دیا ہے
ہم نے خود کو آزمانا چھوڑ دیا ہے
بہت ہو چکے جنکی خاطر ہم رسوا
ہم نے اانسے پیار جتانا چھوڑ دیا
خاک ہو گئے جس نگری میں جان جاں
اس نگری کی خاک اڑانا چھوڑ دیا
بہت اذیت دیتے ہیں یہ خواب ہمیں
لو آنکھوں میں خواب سجانا چھوڑ دیا
میر ے آنے جانے پہ تم نالاں ہو
لو آج سے ہم نے آنا جانا چھوڑ دیا
ہونٹوں پہ خاموشی طاری کرلی ہے
ہم نے اپنا دل بہلانا چھوڑ دیا
عظمٰی تم اپنی دنیا میں مگن رہو
ہم نے تم کو تم سے چرانا چھوڑ دیا