ہم نے جو کھویا وہی پایا نہیں کبھی

Poet: UA By: UA, Lahore

ہم نے جو کھویا وہی پایا نہیں کبھی
جو پاس ہے پاس وہی آیا نہیں کبھی

جس نے مجھے بھلایا بھول کی طرح
دِل سے ایک بس وہی بھلایا نہیں کبھی

بجتا ہے دِل کی دھڑکنوں میں ساز کی طرح
شدت کے ساتھ روح میں سمایا وہی نہیں کبھی

کیا کہنا ہے کِسے کیسے یہ بات کہتا رہتا ہے
مجھ سے جو کہنا ہے وہی بتایا نہیں کبھی

عظمٰی جو میرا اس پہ اسکا مجھ پہ حق رہا
اس نے نہ میں نے حق وہی جتایا نہیں کبھی

Rate it:
Views: 683
04 Feb, 2013