ہم نے سمجھا ہماری تھی
تمہاری زندگی تمہاری تھی
ہم سادہ دِل بندے تھے
یوں جیتی بازی ہاری تھی
جان ہماری ارزاں نہ تھی
پھر بھی ہم نے واری تھی
ہم اس کے قابل نہ تھے
قسمت جو ہماری تھی
جس پہ تھے حسنین بیٹھے
کیسی اعلٰی سواری تھی
اپنے لہو سے دِین کی
جس نے نظر اراری تھی
شان سے آقا فرماتے ہیں
وہ اولاد ہماری تھی