ہم نے قسمت کو آزمایا بس
ہمیں کچھ اور نہیں آیا بس
اپنی ہر جستجو ناکام رہی
جو تھا نصیب وہی پایا بس
رات، مَیں اور میری تنہائی
دھوپ میں ایک میرا سایا بس
اشک رسوائی اور تنہائی
یہی کچھ زندگی سے پایا بس
ہم نے قسمت کو بدلنا چاہا
اور قسمت سے دغا کھایا بس
ہم نے قسمت کو آزمایا بس
ہمیں کچھ اور نہیں آیا بس