Add Poetry

ہم نے چاہا تھا، کبھی تجھ سے وفا کر دیکھیں

Poet: Mohsin Naqvi By: Wajid Imran, Pirmahal

اب تو خواہش ہے کہ یہ زخم بھی کھا کر دیکھیں
لمحہ بھر کو ہی سہی اُس کو بُھلا کر دیکھیں

شہر میں جشنِ شبِ قدر کی ساعت آئی
آج ہم بھی تیرے ملنے کی دُعا کر دیکھیں

آندھیوں سے جو اُلجھنے کی کسک رکھتے ہیں
اِک دیا تیز ہَوا میں بھی جلا کر دیکھیں

کچھ تو آوارہ ہواؤں کی تھکن ختم کریں
اپنے قدموں کے نشاں آپ مٹا کر دیکھیں

زندگی اب تجھے سوچیں بھی تو دم گُھٹتا ہے
ہم نے چاہا تھا، کبھی تجھ سے وفا کر دیکھیں

جن کے ذرّوں میں خزاں ہانپ کے سو جاتی ہے
ایسی قبروں پہ کوئی پھول سجا کر دیکھیں

یوں بھی دنیا ہمیں مقروض کیے رکھتی ہے
دستِ قاتل تیرا احساں بھی اُٹھا کر دیکھیں

رونے والوں کے تو ہمدرد بہت ہیں محسن
ہنستے ہنستے کبھی دنیا کو رُلا کر دیکھیں

Rate it:
Views: 803
03 Sep, 2010
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets