دیوانگی سے کم نہ تھی کچھ اپنی آرزو ہم بےوفا جہاں میں وفا ڈھونڈتے رہے محرومیوں کے دور میں کن حسرتوںکے ساتھ ہم پتھروں کے دل میں خُدا ڈھونڈتے رہے