ہم کچھ اس طرح جشن نیا سال کرتےہیں
ان کی جدائی میں رورو کربراحال کرتےہیں
پہلے ایک کارڈ تو بجھوا دیا کرتے تھے
اب تو کچھ بھی نہ ارسال کرتے ہیں
نہ جانے ہم سے کیا خطا ہوئی ہے
وہ مجھ سے ربط نہ بحال کرتے ہیں
کاش کوئی ان سے جا کے کہہ دے
وہ کیوں اصغر کا جینا محال کرتےہیں