ہم کہیں بھی ہوں مگر یہ چھٹیاں رہ جائیں گی

Poet: Laraib By: Rabi, karachi

ہم کہیں بھی ہوں مگر یہ چھٹیاں رہ جائیں گی
پھول سب لے جائیں گے پر پتیاں رہ جائیں گی

کام کرنا ہو جو کر لو آج کی تاریخ میں
آنکھ نم ہو جائے گی پھر سسکیاں رہ جائیں گی

اس نئے قانون کا منظر یہی دکھتا ہے اب
پاؤں کٹ جائیں گے لیکن بیڑیاں رہ جائیں گی

صرف لفظوں کو نہیں انداز بھی اچھا رکھو
اس جگت میں صرف میٹھی بولیاں رہ جائیں گی

کیوں بناتے ہو سیاست کو تم اپنا ہم سفر
سب چلے جائیں گے لیکن کرسیاں رہ جائیں گی

تم کو بھی آدرش پر آدرشؔ چلنا ہے یہاں
ورنہ اس دلدل میں دھنستیں پیڑھیاں رہ جائیں گی

Rate it:
Views: 514
11 Sep, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL