ہم ہیں متاعِ کوچہ وبازار کی طرح
اٹھتی ہے ہر نگاہ خریدار کی طرح
وہ تو کہیں ہے اور مگر دل کے آس پاس
پھرتی ہے کوئی شئے نگہ یار کی طرح
سیدھی ہے راہِ شوقع پہ یونہی کہیں کہیں
خم ہوگئی ہے گیسوئے دلدار کی طرح
مجروح لکھ رہے ہیں وہ اہل وفا کانام
ہم بھی کھڑے ہوئے ہیں گنہگار کی طرح