ہماری سمت جب باتوں کےنشتر آتےہیں ہمیں ایسےلگتا ہےجیسے پتھرآتےہیں محفلوں میں اپنی شاعری کی دھوم ہے تعاقب میں مکھیاں کبھی مچھرآتےہیں پیٹھ پیچھےدشمنی بھی کرتےرہتےہیں اور خوابوں میں بھی برابر آتے ہیں