ہماری عقل تو دیکھو کہ کیا تلاش کریں
جفا کا شہر ہے پھر بھی وفا تلاش کریں
یوں اپنے حال پہ رونے سے کچھ نہیں حاصل
لگی ہے کس کی ہمیں بدعا تلاش کریں
ہم اپنا دیدۂ بینا پہن کے نکلے ہیں
سڑک کے بیچ کوئی حادثہ تلاش کریں
ہمارے پاؤں سے لپٹی ہوئی قیامت ہے
قدم قدم پہ کسی کی دعا تلاش کریں
ہم اپنی منزلِ مقصود پر رکیں جاکر
جناب ایسا کوئی راستہ تلاش کریں
جو گونجتی ہے ہمشہ ہمارے کانوں میں
وہ آ رہی کہاں سے صدا تلاش کریں
جہاں سکون سے "وشمہ" ہو زندگی کا گزر
کوئی جہاں میں ایسی فضا تلاش کریں