ہمارے دل کا نہ در کھٹکھٹا پریشانی
ہزار غم ہیں یہاں لوٹ جا پریشانی
میں اپنے آپ سے الجھی ہوئی ہوں مدت سے
مزید آ کے نہ الجھن بڑھا پریشانی
کسی بھی طور نہ خاطر میں لاؤں گی تجھ کو
مجھے نہ اپنے یہ تیور دکھا پریشانی
میں اپنا درد سنا آئی ہوں درختوں کو
مجھی کو کیوں رہے لاحق سدا پریشانی
عجب سوار ہے وحشت سو مجھ سے بچ کے گزر
میں نوچ ڈالوں گی چہرا ترا پریشانی