Add Poetry

ہمارے نفس کی حاکم انا کی زنجیریں

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore pakistan

ہمارے نفس کی حاکم انا کی زنجیریں
قدم قدم پہ ہیں فکر بقا کی زنجیریں

ہمیں تو شوق سفر تھا مگر ٹھہرنا پڑا
پڑیں جو پیروں میں شہر وفا کی زنجیریں

بہت سہے ہیں ستم حاکم وطن تیرے
کہ ٹوٹنے کو ہیں تیری جفا کی زنجیریں

زمانہ یاد کرے گا اسی کا نام سدا
جو کاٹ دے گا دہر میں اذا کی زنجیریں

بے نام جرم پہ زنداں میں ہم اسیر رہے
ہیں یاد اب بھی وہ دور سزا کی زنجیریں

مرے خیالوں کی پرواز کیوں نہ رک جائے
نظر کو جکڑیں جو تیری ادا کی زنجیریں

ہمیں بھی رشک سے دیکھے گا یہ جہاں زاہد
جو باندھ لیں کبھی فہم و ذکا کی زنجیریں

Rate it:
Views: 315
01 Nov, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets