یہ وقت ہے کچھ کر کے دیکھنے کا
نہ بیٹھ تو ہمت ہار کے
تو شاخین ہے اس قوم کا
تیری منظر ہے آسمانوں پے
نہ ڈر تو دنیا کی مشکلوں سے
تو شاخین ہے تیری اُڑان ہے آسمانوں پے
تو آفتاب کی اک کرن بن کے چمکے
لگے تجھے اپنی منظر کوسو دور
نہ کر فکر تو شاخین ہے اس قوم کا
تو فلک کا اک ستارہ ہے
تیری آج کی جستجو تیرے کل کا انعام
کر دی تو بلند اپنے جذبہ ایماں کو