ہمت
Poet: توفیقہ اسحاق By: توفیقہ اسحاق, Kotli ajkیہ وقت ہے کچھ کر کے دیکھنے کا
نہ بیٹھ تو ہمت ہار کے
تو شاخین ہے اس قوم کا
تیری منظر ہے آسمانوں پے
نہ ڈر تو دنیا کی مشکلوں سے
تو شاخین ہے تیری اُڑان ہے آسمانوں پے
تو آفتاب کی اک کرن بن کے چمکے
لگے تجھے اپنی منظر کوسو دور
نہ کر فکر تو شاخین ہے اس قوم کا
تو فلک کا اک ستارہ ہے
تیری آج کی جستجو تیرے کل کا انعام
کر دی تو بلند اپنے جذبہ ایماں کو
More General Poetry






