ہمزاد
Poet: UA By: UA, Lahoreاک اجنبی نہ جانے کون ہے
جو میرے ساتھ ساتھ رہتا ہے
کبھی باتیں کرتا کبھی خاموش رہتا ہے
کبھی وقت بے وقت بن بلائے چلا آتا ہے
اور جب کبھی میں خود بلانا چاہوں
تو کہیں چھپ جاتا ہے مجھے ستاتا ہے
میری نہیں سنتا اپنی منواتا ہے
جب کبھی میں تنہائی میں کچھ سوچنا چاہوں
تو چپکے سے میرے روبرو آ کھڑا ہوتا ہے
میری سوچ کو چرا کر میرے ان کہے لفظ
میرے سامنے دہراتا ہے
میری حیرت پر مسکراتا ہے
اچانک غائب ہوکر میرے پہلو میں آتا ہے
اور دھیرے سے سرگوشی کرتا ہے
پاگل۔۔۔۔۔! حیران کیوں ہو پریشان کیوں ہو
میں دور نہیں تمہارے پاس ہوں
تمہارے اندر تمہاری ذات ہوں
میں تمہارا “ہمزاد“ ہوں
More General Poetry







