ہمیں اپنا ہنر آزمانا چاہئیے
کچھ نیا کرکے دِکھانا چاہئیے
کوچہء حبیب کو کر کے سلام
کوچہء رقیب کو بھی جانا چاہئیے
خواب کی دنیا سے واپس آئیے
خوابوں کی تعبیر پانا چاہئیے
اپنے دل کی بات آپ سن لیجئے
بعد میں سب کو سنانا چاہیئے
جانچ کر اپنا ہنر اپنے تئیں
دوسروں کو پھر دِکھانا چاہئیے
پہلے اپنے آپ کو بدلنا ہے
پھر زمانے کو بدلانا چاہئیے
بات یہ عظمٰی بھلی تم نے کہی
پہلے خود کو پھر کسی کو آزمانا چاہئیے