ہمیں تسلیم ہیں اپنی خطائیں
Poet: UA By: UA, Lahoreہمیں تسلیم ہیں اپنی خطائیں
نبھا پائے نہیں کیونکر وفائیں
بہت چاہا تمہیں جی جان سے پر
نہیں سمجھے تمہیں کیسے اپنائیں
تمہارے بن نہیں جینا تھا ہم کو
عجب ہے کہ جیئے چلے ہی جائیں
مجھے سادہ سی اک چادر بہت ہے
میرے کس کام کی رنگیں ردائیں
میری قسمت میں تنہائی لکھی ہے
جبھی مجھ میں نہیں ناز و ادائیں
نہیں خوشیوں کے پل دائم اگرچہ
ٹلی جاتی ہیں ویسے ہی بلائیں
ہمیں عظمٰ نہیں فرصت ہمی سے
کسی کو ہم بھلا کیا آزمائیں
More General Poetry






