ہمیں خلوص بھی نہ مل سکا زمانے سے
Poet: Dr.Zahid sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistanعجیب لوگ ہیں باتوں سے مار دیتے ہیں
یوں بازی جیت کے بھی ہم تو ہار دیتے ہیں
نہ جینا آیا زمانے میں آج تک ہم کو
جو قدر کرتے نہیں ان کو پیار دیتے ہیں
ہمیں خلوص کا ذرہ بھی مل سکا نہ کبھی
ہم اپنی جان بھی لوگوں پہ وار دیتے ہیں
ہمارا ظرف تو دیکھو کہ ملنے والوں کو
خزاں کے بدلے میں مہکی بہار دیتے ہیں
مدد کے ہم سے ہیں طالب جو وقت پڑنے پر
ہمیں یہ کہتے تھے “ ہم نہ ادھار دیتے ہیں“
کرو تلاش زمانے میں ان فقیروں کو
جو اک نظر سے دلوں کو قرار دیتے ہیں
بنے ہیں دوست وہ زاہد عدو کہیں جن کو
ہمیشہ پھولوں کے بدلے میں خار دیتے ہیں
More General Poetry






