جب بھی بارش ھوتی ھے
مجھے دھیمی مٹی کی خوشبو ستاتی ھے
ماں کے ہا تھوں کے بنے پکوڑوں کی
ہمیں پھر یاد خوب آتی ھے
دل بہت دھڑ کتا ھے
پھر وہ بھی یاد آتی ھے
اس کامی سی دنیا میں
وہ ویلی زندگی یادخوب آتی ھے
پردیس میں بیٹھے پنچھی کا
خوب من للچاتی ھے