Add Poetry

ہو جاتا تھا اکثر جھگڑا ہم دونوں کے بِیچ

Poet: رشید حسرتؔ By: رشید, Quetta

ہو جاتا تھا اکثر جھگڑا ہم دونوں کے بِیچ
آ نہ پایا لیکن دُوجا، ہم دونوں کے بِیچ

کیا موسم تھے، کیسے دِن تھے دوری بِیچ نہیں تھی
حائل فاصلہ اب صدیوں کا ہم دونوں کے بِیچ

یوں ہی رشتے، ناتے اک دِن بھسم تو ہو جانے تھے
باقی رہ گیا ایک دِلاسہ ہم دونوں کے بِیچ

تیری تلخ کلامی نے تو حیرانی میں ڈالا
کب تھا اِتنا تِیکھا لہجہ ہم دونوں کے بِیچ

رنگ بدلتے موسم اک دِن پت جھڑ بن جاتے ہیں
کیا ہے اب اور کیا پہلے تھا ہم دونوں کے بِیچ

آدھی رات کو کِس ناتے سے تُو مِلنے کو آئی؟
کوئی تعلّق نہیں ہے اب جا ہم دونوں کے بِیچ

حسرتؔ، رنگ، دھنک اور خُوشبُو، خواب جزِیرہ ہے
یہ جو رشتہ انجانا سا ہم دونوں کے بِیچ۔

Rate it:
Views: 366
22 Jun, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets